A Simple Key For مستقبل میں دنیا کیسے ہوگی Unveiled

میرے وجدان و مطالعہ کے مطابق مسلمان سیاسی تہذیب کے اگلے مرحلے میںقیادت مالدار عربوں کے پاس موجود نہیں ہوگی بلکہ اسے ’’عجمی‘‘ مسلمانوں کے ہاں منتقل ہو جانا ہے۔ ہمارے محبوب مفکر شاعر علامہ اقبال  کبھی تہران سے بہت امیدیں وابستہ کیے ہوئے تھے‘ اسے جنیوا دیکھنے کے متمنی تھے ‘میں خود ایران کے حوالے سے ماضی بعید میں بہت سے مشورہ جات تہران میں موجود انقلابی فیصلہ ساز آیت اللہ حضرات اور ولایت فقہیہ فلسفہ سے وابستہ مستقبل میں اذاہان و قلوب کو پیش کرتا رہا ہوں کہ وہ اپنے چالیس سالہ مسلکی انقلاب کو مسلکی وسیع المشربی ‘ سیاسی وسیع الظرفی میں بدل دیں۔ وہ خود کو صرف محدود سے اور خاص مسلک سے وابستہ نہ رکھیں‘ شیعہ ایمپائر کے قیام کا بھی مقصد ترک کر دیں۔ اس کی بجائے وہ پوری مسلمان دنیا‘ جس کی اکثریت سنی مسلمانوں پر مشتمل ہے اس کی ترجمانی‘ نمائندگی کے اصول و قواعد اپنالیں‘ یوں تہران مسلمان دنیا کا فیصلہ ساز مرکز اور ترجمان بن بھی سکتا ہے۔ میں سالوں پر محیط اپنی ایسی تحریروں میں یہ ’’فلسفہ‘‘ لکھ لکھ کر ایرانی اذہان کو پیش کرتا رہا ہوں مگر شائد مجھے فکری طور پر دشمن سمجھا جاتا رہا ہے کیونکہ میں عربوں کا بھی شدید حامی رہا  ہوں۔ لہٰذا مجھے سخت گیر‘ قدامت پسند ایرانی اذاہان مخلص دوست کی بجائے اگر دشمن اور مخالف فکر سے سمجھتے رہے ہیں تو اس میں تھوڑا سا قصور وار میں خود بھی  ہوں۔

شهوت به احساسات ثالثیه‌ی مختلفی همچون موارد ذیل ارتباط می‌یابد:

Riasat : Condition : a politically structured physique of individuals underneath an individual govt. "The state has elected a fresh president"

کے لیے شکر گزار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک ٹین ایجر سیف چوری کرتا ہے تو

یہ کینسر نہیں روگ تھا جو میاں کی دوسری شادی نے لگا دیا تھا۔۔۔پاکستانی شیف جو وقت سے پہلے چلے گئے

‍گلوبل وارمنگ کو کم کرنے کے لئے فوری اقدامات نہیں کیے گئے تو جنگلات کے علاوہ سمندر، دریا اور جھیل یہاں تک کے انسانی رہائش کا علاقہ بھی بنجر اور صحرا میں تبدیل ہوجائے گا

ناقدین 'حقیقت' سے واقف نہیں، مارگلہ میں 'آگ لگا کر' ویڈیو بنانے والی ٹک ٹاکر کی وضاحت

خشم به دلیل بی‌عدالتی، کشمکش، تحقیر، سهل انگاری و یا خیانت برانگیخته می‌شود. چنانچه خشم به قوت خود باقی بماند، فرد به هدف حمله‌ی لفظی و یا فیزیکی می‌نماید.

احساس ثانویه «آزردگی» شامل احساسات سومی مانند موارد ذیل می‌شود:

ان جہازوں سے دبئی کے اس منفرد عجائب گھر کی نہ صرف پزیرائی کرائی جائے گی بلکہ اس کے پیغام کو بھی عام کیا جائے گا۔

We consist of products we expect are practical for our viewers. If you purchase by inbound links on this website page, we could generate a small Fee. Right here’s our process.

ملک میں جاری سیاسی بحران اور قومی اسمبلی کی تحلیل کے بعد نگراں وزیر اعظم کون ہوگا اس بارے میں نیا آئینی سوال پیدا ہوگیا ہے۔ 

افغانستان میں جب جنگ شروع ہوئی تو امریکی فوجی کارووائی کے دومقاصد تھے ۔ پہلا یہ کہ حکومت کو تبدیل کیا جائے اور دوسرا یہ کہ افغانوں کو بحیثیت قوم متحد، یکجا اور طاقت ور بنایا جائے ۔ افغانستان میں ہونے والی جنگ کے نتیجے میں وہاں کی حکومت تو بدل گئی اور طالبان رخصت ہو گئے حالانکہ حکومت کی اس تبدیلی کا سبب امریکی کاروائی نہیں بلکہ افغان حلقوں کی باہمی محاذ آرائی تھی ۔( امریکی چھتری کے نیچے قائم ہونے والی get more info کرزئی حکومت پہلے مخصوص علاقوں تک اور اب صرف کابل کے صدراتی محل تک محدود ہے اور امریکی واتحاد ی افواج بھی افغان علاقوں کو کنٹرول کرنے میں اب تک ناکام ہیں )لیکن طویل عرصے تک جاری رہنے والی فوجی کاروائی کے باوجود افغان قوم کو متحد اور طاقت وربنانے کا خواب آج تک پورا نہیں ہوسکا ۔ (بلکہ ایک طویل عرصے بعد طالبان کی حکومت کے زیر سایہ متحدہونے والی قوم امریکی حملے کے بعد پھر منتشر ہوگئی اور اب خانہ جنگی کی صورت حال کا سامنا کررہی ہے) ۔

'پہلی بار پاکستان کے شمالی علاقے دیکھے تو چودہ طبق روشن ہوگئے'

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *